روس میں شمالی قفقاز کے علاقوں میں ایک مقامی امام کو گولی مار کر قتل کردیا گیا.
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے روسی تفتیش کاروں حوالے سے بتایا ہے کہ چیچنیا کی سرحد سے ملحق داغستان کے علاقے میں کردوں کے ایک گاؤں میں 34 سالہ امام محمد خضروف کو 2 افراد نے صبح 4 بجے کے قریب اُس وقت گولی مار کر قتل کردیا جب وہ نمازِ فجر کے لیے جارہے تھے.
انویسٹی گیشن ٹیم کے مطابق ماسک پہنے ہوئے 2 نامعلوم افراد نے امام پر پستول سے فائرنگ
کردی، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہلاک ہوگئے.
رپورٹ کے مطابق قتل کیے جانے والے امام روسی نوجوانوں کو معتدل اسلام سکھانے کے حوالے سے سرگرم تھے جبکہ وہ اپنا ایک آن لائن ٹیلی ویثن چینل بھی چلا رہے تھے.
شمالی قفقاز کے علاقے داغستان میں حالیہ کچھ عرصے میں پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوگیا ہے.
2012 میں خود کو زائر ظاہر کرنے والے ایک خود کش بمبار نے مشہور اسلامک اسکالر سعید آفندی کو داغستان میں ان کے گھر میں کیے گئے حملے میں دیگر 6 افراد کے ساتھ ہلاک کردیا تھا.